آسام کے سلچر میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف پُرتشدد احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج، مقدمہ درج
گوہاٹی 13 اپریل (حقیقت ٹائمز)
آسام کے ضلع کاچار کے سلچر شہر کے بیرینگا علاقے میں وقف (ترمیمی) قانون کے خلاف جاری احتجاج میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید ٹکراؤ دیکھنے میں آیا۔ تقریباً 300 سے 400 لوگوں کا بے اجازت اجتماع سڑکوں کو روک کر کالے جھنڈوں کے ساتھ احتجاج کا اظہار کر رہا تھا، جس میں نعرے بازی اور پتھراؤ شامل تھے۔ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق، جب انتظامیہ نے سڑک صاف کرنے کی کوشش کی، تو کچھ مظاہرین نے پتھر پھینکنا شروع کر دیا جس کے جواب میں پولیس نے لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔ اس صورتحال کے باعث علاقائی ٹریفک میں خلل پیدا ہوا اور لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، تاہم بعد ازاں صورتحال پر کنٹرول کر لیا گیا۔اس دوران پولیس نے فوری طور پر حالات کا جائزہ لیا اور موجودہ تنازع کو کم کرنے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے گئے۔ ابھی کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے، جبکہ ایک مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔وقف (ترمیمی) قانون، جسے حال ہی میں پارلیمنٹ سے منظوری مل چکی ہے، پر اقلیتی تنظیموں اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید اعتراضات سامنے آئے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ اس قانون کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے کیونکہ ان کے خیال میں یہ قانون مسلمانوں کی مذہبی املاک اور اوقافی حقوق کو محدود کرنے کا باعث بن رہا ہے۔ایک دن قبل آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے پولیس کے مضبوط انٹیلیجنس رپورٹس کی نشاندہی کرتے ہوئے اس بات کا اظہار کیا تھا کہ اقلیتی برادری کے احتجاج کے دوران تشدد کے امکانات موجود ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ پولیس نے ممکنہ تشدد کو روکنے کے لیے ضروری تیاری کر رکھی ہے۔اگرچہ سلچر میں اس واقعے سے فوری طور پر کوئی واضح سیاسی ردعمل سامنے نہیں آیا، مگر اقلیتی تنظیموں نے اس قانون کی تنقید جاری رکھتے ہوئے اسے مذہبی آزادی اور سماجی ہم آہنگی کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔