Vidhana Soudha Opens for Tourists, Govt Launches Guided Tour ودھان سودھا سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا

 حکومت کرناٹک کا فیصلہ ،اب مرکز اقتدار 

ودھان سودھا میں سیاحوں کے داخلے کی اجازت 

بنگلور 10 اپریل (حقیقت ٹائمز)

حکومتِ کرناٹک نے ریاستی دارالحکومت بنگلورو کی تاریخی اور باوقار عمارت وِدھان سودھا کو سیاحتی نقطۂ نظر سے عوام کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس عمارت میں ریاستی اسمبلی اور کونسل کے اجلاس منعقد ہوتے ہیں اور اسے کرناٹک کی جمہوری طاقت کی علامت مانا جاتا ہے۔ حکومت نے ایک نئے فیصلے کے تحت اس عمارت میں عوامی تعطیلات کے دنوں میں رہنمائی شدہ دوروں (Guided Tours) کا آغاز کرنے کی اجازت دے دی ہے، تاکہ لوگ اس یادگار عمارت کی فنِ تعمیر، تاریخی پس منظر اور سیاسی اہمیت سے واقف ہو سکیں۔یہ فیصلہ ریاستی محکمہ سیاحت کی تجویز پر لیا گیا ہے، جس نے اس بات کی سفارش کی تھی کہ جس طرح دہلی کے راشٹرپتی بھون اور پارلیمنٹ ہاؤس میں سیاحوں کے لیے محدود مگر معلوماتی دورے منعقد کیے جاتے ہیں، اسی طرز پر وِدھان سودھا کو بھی عوام کے لیے مخصوص نظم و ضبط کے تحت کھولا جا سکتا ہے۔ حالیہ برسوں میں بنگلورو شہر سیاحت کے میدان میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور غیر ملکی و ملکی سیاح اس شہر کے مختلف پُرکشش مقامات جیسے بنگلور پیالیس، کبن پارک، اور ٹیپو سلطان کا محل دیکھنے آتے ہیں۔ ان سیاحوں کی ایک بڑی تعداد وِدھان سودھا کی شاندار عمارت کے باہر سے تصویریں لینے پر اکتفا کرتی ہے، کیونکہ فی الحال اس کے اندر داخلے کی اجازت عام لوگوں کو نہیں ہے۔ حکومت کا ماننا ہے کہ اگر اس عمارت کو رہنمائی کے ساتھ دیکھنے کا موقع دیا جائے تو یہ نہ صرف سیاحت کو فروغ دے گا بلکہ ریاست کے جمہوری ورثے سے عوام کو جوڑنے میں بھی مددگار ہوگا۔محکمہ سیاحت نے اس سلسلے میں ایک تجویز حکومت کو پیش کی جسے اب باقاعدہ منظوری حاصل ہو چکی ہے۔ اس کے تحت صرف سرکاری تعطیلات کے دن صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک وِدھان سودھا میں رہنمائی شدہ دورے کرائے جائیں گے۔ ہر دورے میں زیادہ سے زیادہ 30 افراد کا ایک گروپ بنایا جائے گا جن کی رہنمائی کے لیے محکمہ سیاحت کے تربیت یافتہ افسر موجود ہوں گے۔ ان افسران کو وِدھان سودھا کے تاریخی، ثقافتی اور سیاسی پہلوؤں سے واقف کرایا جائے گا تاکہ وہ دورے کے دوران سیاحوں کو مستند معلومات فراہم کر سکیں۔ ہر گروپ کے مکمل کوائف، شرکت کنندگان کے نام، شناخت اور تعداد کو سی آئی ایس ایف اور وِدھان سودھا کی سیکیورٹی یونٹ کو دورے سے قبل جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔داخلے کے لیے عوام کو آن لائن ٹکٹ حاصل کرنا ہوگا جس کے لیے محکمہ سیاحت ایک خصوصی سافٹ ویئر تیار کر رہا ہے۔ اس آن لائن نظام کے ذریعے نہ صرف ٹکٹ کی خریداری ممکن ہوگی بلکہ سیکیورٹی کلیئرنس اور شناخت کی جانچ کا عمل بھی مربوط کیا جائے گا۔ حکومت نے ہدایت دی ہے کہ ٹکٹ کی قیمت عام آدمی کی استطاعت میں ہو اور اس مد میں جمع شدہ رقم محکمہ سیاحت کے کھاتے میں منتقل کی جائے گی تاکہ اسے دیگر سیاحتی منصوبوں میں استعمال کیا جا سکے۔سیکیورٹی کے نقطہ نظر سے متعدد سخت اقدامات بھی نافذ کیے گئے ہیں۔ عمارت کے اندر یا اس کے اطراف ڈرون کیمرے لے جانا مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ زائرین صرف پانی کی بوتل کے علاوہ کسی بھی قسم کی کھانے پینے کی اشیاء ساتھ نہیں رکھ سکتے۔ پلاسٹک کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی اور وِدھان سودھا کے احاطے میں کسی بھی نجی یا عوامی گاڑی کی پارکنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ داخلے کے وقت تمام زائرین کو مستند شناختی کارڈ پیش کرنا ہوگا اور وِدھان سودھا سیکیورٹی ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ تمام ہدایات پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔یہ فیصلہ بظاہر ایک مثبت قدم ہے جو نہ صرف کرناٹک کے شہریوں کو مرکز اقتدار کے نزدیک جانے کا موقع فراہم کرے گا بلکہ ریاستی تاریخ و ورثے سے جوڑنے میں بھی مدد کرے گا۔ وِدھان سودھا کے مستقل ’’لائٹ ڈیکوریشن‘‘ کا انتظام پہلے ہی اس کی خوبصورتی کو پُرکشش کر رہا ہے اور اب اگر یہ فیصلہ مؤثر انداز میں نافذ کیا گیا تو نہ صرف مقامی سیاحت کو فروغ ملے گا بلکہ ریاست کی جمہوری شناخت بھی نئی نسل کے لیے مزید قابلِ فہم بن سکے گی۔